لیبیا میں مختلف عسکری گروپوں اور فوج کے درمیان تازہ تصادم کے نتیجے میں کم سے کم 36 فوجی ہلاک اور 71 زخمی ہو گئے ہیں۔
غیرملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق جمعرات کی شام باغیوں کے زیرکنٹرول ملک کے دوسرے بڑے شہر بنغازی میں بنینا ہوائی اڈے اور اس کے گردو پیش میں خون ریز جھڑپیں، بم دھماکے اور براہ راست فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں تین درجن فوجی ہلاک اور ستر سے زائد زخمی ہو گئے۔
لیبیا کی اسپیشل فورسز کے ترجمان نے بتایا کہ جمعرات کے روز بنغازی میں مبینہ طور پر اسلامی شدت پسندوں کی جانب سے تین کار بم دھماکے کیے گئے جن میں تین درجن فوجی ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ فوج اور شدت پسندوں کے درمیان غیرمعمولی جھڑپیں اب بھی جاری ہیں۔
بنغازی کے ایک اسپتال ذرائع نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھماکوں اور فائرنگ میں زخمی ہونے والے بیشتر فوجی شدید زخمی ہیں جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ فوج نے سماجی رابطے کی
ویب سائیٹس کے صفحات پر مقتول فوجیوں کی تصاویر اور ان کی شناخت بھی جاری کر دی ہے۔
قبل ازیں جمعرات کو لیبیا کی اسپیشل فورسز کے بنغازی میں سربراہ ونیس بو حمادہ نے "رایٹرز" کو بتایا کہ شدت پسندوں نے بارود سے بھری دو کاریں بنغازی ہوائی اڈے کے قریب ایک فوجی کیمپ سے ٹکرا دیں جس کے نتیجے مین تین فوجی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ چار فوجی اسی عالقے میں فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے تھے۔ انہوں نے اسلامی شدت پسندوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "مجلس شوریٰ" نامی گروپ نے بنغازی ہوائی اڈے پر کنٹرول کی کوشش کی تھی تاہم فورسز کی جوابی کارروائی کے بعد شدت پسندوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہوائی اڈے کے قریب دو زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔ یاد رہے کہ لیبیا میں مختلف عسکری گروپوں اور فوج کے درمیان تازہ تصادم ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب پارلیمنٹ میں شامل مختلف الخیال دھڑوں نے تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ مبصرین کے مطابق اس نوعیت کی کارروائیوں سے مفاہمتی عمل تعطل کا شکار ہو سکتا ہے۔